بنٹوال 13؍اگست (ایس او نیوز)بنٹوال کے بی سی روڈ پر ایک مہینے پہلے ہونے والے آر ایس ایس کارکن شرتھ مڈیوال کے قتل کا معاملہ لگتا ہے کہ اب اپنے انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔کیونکہ پولیس نے چار مشتبہ ملزمین کو حراست میں لینے اور ایک کلیدی ملزم فرار ہونے کی بات بتائی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے گئے ملزمین کی شناخت ابھی پولیس نے ظاہر نہیں کی ہے۔ صرف اتنا بتایا ہے کہ چاروں ملزمین سے تفتیش جاری ہے ۔ اس سے پہلے میڈیا میں یہ خبر عام ہوگئی تھی کہ پولیس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ممبئی سے بلائے گئے سپاری کِلّر (کرایے کا قاتل)نے یہ واردات انجام دی تھی اور پولیس اسے گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔لیکن پولیس سپرنٹنڈنٹ سدھیر کمار ریڈی نے واضح کیاہے کہ منگلورو سٹی کرائم برانچ کی ایک ٹیم تحقیقات کے لئے ممبئی گئی ہوئی تھی اور وہ اب واپس آگئی ہے۔ شرتھ کے قتل میں کوئی کرایے کا قاتل ملوث ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
تحقیقاتی ٹیم کے قریبی ذرائع نے بھی ایس پی سدھیرکمار کی وضاحت کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قتل میں مقامی افراد ہی ملوث ہیں۔ البتہ پانچواں ملزم جو ابھی تک فرار ہے وہ کلیدی ملزم ہوسکتا ہے، اور پولیس اس کی تلاش میں لگی ہوئی ہے۔لہٰذاتوقع کی جارہی ہے کہ اس پانچویں ملزم کے ہاتھ آتے ہی ان سب کی باقاعدہ گرفتاری عمل میں آئے گی۔
شرتھ مڈیوال کے قتل کے سلسلے میں ایک اور پہلو یہ ابھر کرسامنے آیا ہے کہ اس میں ریت مافیا کا بھی ہاتھ ہوسکتا ہے ، کیونکہ بعض مواقع پر شرتھ نے بنٹوال کے غیر قانونی ریت سپلائی مافیا کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور ان سے مخاصمت مول لے بیٹھا تھا۔اس لئے پولیس کی تحقیقات میں یہ پہلو بھی شامل رہا ہے۔ بہرحال پولیس کی طرف سے ملزمین کی باقاعدہ گرفتاری کے بعد ہی قتل کے اس سنسنی خیز معاملے کی اصل حقیقت سامنے آنے کی امید ہے۔